خانہ کعبہ پر حملہ!!!!!
یرغمالیٔ مسجد الحرام کا واقعہ نومبر اور دسمبر 1979ء میں پیش آیا۔جب باغیوں نے مسجد الحرام سے آل سعودکی حکومت ختم کرنے کے لیے مقدس ترین مسجد پر حملہ کیا۔ حج کے دوراں حملہ آوروں نے اپنے ایک ساتھی محمد عبداللہ القحطانی کو امام مہدی قرار دیا اور کہا کہ تمام مسلمان اس شخص کی پیروی کریں۔
یہ کارروائی دو ہفتوں تک جاری رہی بالآخر دہشت گردوں کی بڑی تعداد کو ہلاک کر دیا گیا اور پھر جہیمان العتیبیاور 60 ساتھیوں کو پھانسی دی گئی۔ اس واقعے کے بعد سعودی حکومت نے سخت اسلامی قوانین نافذ کئے
اس دہشت گرد گروہ کی قیادت جہیمان العتیبی کر رہا تھا، جہیمان نجد کے ایک بڑے خاندان سے تعلق رکھتا تھا، اس نے اپنے رشتہ دار کو امام مہدی قرار دیا۔ جہیمان اس سے پہلے سعودی قومی گارڈ کا بھی حصہ رہا تھا، اس کا والد بھی آل سعود کے ساتھ اٹھتا بیٹھتا تھا۔ اس شخص نے 1400 ہجری، محرم کے مہینے میں حملہ کیا۔ جہیمان ایک وقت میں سعودی مفتی اعظم کا شاگرد بھی رہا۔
حملے کے پیچھے مقاصد
ان خوارج کے حملے کا مقصد یہ تھا کہ مسجد الحرام پر قبضہ کرکے نقلی امام مہدی کا اعلان کیا جائے تاکہ دنیا بھر سے مسلمان اسکی بیعت کے لیے آئیں اور سعودی عرب پر پریشر ڈالیں کہ "امام مہدی" کو کچھ نا کہا جائے. اس سے یہ ہوتا کہ سعودی عرب کا ذریعہ معاش اور دیگر ملکوں کا اس کی سیکیورٹی سے اعتبار اٹھ جاتا، اگر یہ قبضہ کچھ اور عرصہ رہتا تو دوسرے ممالک لالچ میں مسجد الحرام کو آزاد کرانے بھیجتے لیکن انکے اور سعودی عرب کے مابین بھی جنگ شروع ہوجاتی. یہ ایک پری-پلینڈ سازش تھی تاکہ مسلمانوں کو اور کمزور کیا جاسکے. خلافت ٹوٹنے کے بعد مسلمان دوبارہ کسی جنگ لڑنے کے قابل نہیں تھے لیکن اللہ نے ان تمام کے منصوبے ضائع کردئے اور علماء کرام نے فوری طور پر ہوشیاری سے کام کرتے ہوئے ان خوارج کے خلاف فتوی دیا اور پاکستان نے اپنی بہادر اور بہترین مہارت والی فوج بھیج کر دوسروں کو بولنے کا موقع نہ دیا. یہ اللہ کا خاص کرم تھا کہ نہ دوسرے ملکوں سے خروج ہوا نہ ہی مسلمان ملکوں کی آپس میں لڑائی ہوئی.
حملے کی تیاری
حملہ کرنے سے پہلے تمام باغیوں کو بڑی اچھی طرح تیار کیا گیا تھا اور چونکہ باغیوں کا قائد جہیمان پہلے سعودی فوج میں بھی رہا تھا تو اس کو اکثر جگہوں کا پتہ تھا، اسلحہ بھی سعودی افواج کے گوداموں سے چرایا گیا اور مسجد الحرام کے نیچے کمروں میں رکھا گیا ۔ پھر جب فریقین میں جنگ چھڑی تو اسلحہ کو استعمال کیا گیا۔
مسجد الحرام کو باغیوں سے چھڑانے میں پاک فوج کا بھی کردار قابل ذکر ہے۔ اس دو ہفتہ مسلسل جاری جنگ کے بعد بالآخر مسجد الحرام کو باغیوں سے چھڑا لیا گیا۔ جہیمان العتیبی اور ساتھیوں کو چھ جرموں کے ارتکاب پر سعودی قاضیوں نے سزائے موت دی۔وہ جرم یہ ہیں:
- مسجد الحرام کا تقدس پامال کرنا
- ناحق مسلمانوں کا قتل
- حاکمِ وقت کی نافرمانی
- مسجد الحرام میں نماز کے ادائیگی کو روکا
- امام مہدی کے پہچان کے متعلق جھوٹ
- معصوم مسلمانوں کو غلط کام کے لیے استعمال کرنا
This comment has been removed by the author.
ReplyDeleteبہت خوب ��بے شک اللّہ بڑا کارساز ہے ☝��♥️
ReplyDeleteBeShak♥
ReplyDelete