!!!کنجر
کنجر ، شمالی بھارت، کشمیر اور پاکستان میں بسنے والے ایک خانہ بدوش قبیلے کا نام ہے۔میراثی قبائل بھی غالباً انہی سے متعلقہ ہیں۔ ان لوگوں کو بسا اوقات ناتھ، بنجارا اور گشتے کے ناموں سے بھی پکارا جاتا ہے۔ یہ نام اچھے معنوں میں نہیں لیے جاتے اور ان سے ان لوگوں کا کم تر ہونا مراد لیا جاتا ہے۔
لفظ کنجر کے معانی اور ان لوگوں کو کمتر سمجھے جانے کے ضمن میں جوش ملیح آبادی کا یہ واقعہ باعث دلچسپی ہوگا۔ ایک بار جناب جوش لاہور تشریف لائے تو ایک نوجوان نے ان سے استدعا کی کہ جناب ! میر تقی میر کا ایک شعر سمجھا دیا جائے۔ جوش صاحب نے گلوری منہ میں رکھتے ہوئے پوچھا، کہئیے میاں صاحب زادے کون سا شعر ہے؟ نوجوان نے بتایا
میرؔ جی اس طرح سے آتے ہیں
جیسے کنجر کہیں کو جاتے ہیں
جوش مسکرائے اور فرمایا، کنجر تنگ کر رہا ہے؟ نوجوان نے ہاں میں سر ہلایا۔ جوش صاحب بولے، صاحب زادے، یہ پنجاب کا کنجر نہیں ہے۔ گنگا جمن کی وادی میں کنجر، خانہ بدوش کو کہتے ہیں، جس کا کوئی متعین ٹھکانہ نہ ہو۔[3]
پرانے وقتوں میں کنجر زیادہ تر جنگلوں اور بیابانوں میں رہا کرتے تھے۔ یہ لوگ حصول خوراک کے لیے عموماً جنگلی جانوروں کا شکار کرتے تھے اور بعضے دودھ اور گوشت کے لیے بکریاں، گائے اور بھینسیں بھی پالتے تھے۔ل>ان میں سے بیشتر ابھی تک ایک جگہ سے دوسری جگہ پڑاؤ اور نقل مکانی کرتے ہوئے وہی روایتی خانہ بدوشانہ زندگی گزار رہے ہیں۔ جبکہ چند ایک شہروں اور قصبوں میں بھی بس گئے ہیں۔ ان میں ہندو بھی ہیں اور مسلمان بھی۔ یہ لوگ اکثر انتہائی غریب ہو تے ہیں اور حصول روزگار کے لیے ایسے گھٹیا کام بھی کر لیتے ہیں جنہیں امیر لوگ نہیں کرسکتے۔
کنجر قبائل ہند آریائی زبانوں کی ایک غیر معروف کنجری زبان بولتے ہیں لیکن عموماً یہ سبھی پنجابی اور اردو بھی بولتے ہیں۔
ہاہاہاہاہا👍🏻😆 کیا بات ہے 🤣🤣
ReplyDelete♥
Delete